پختونخوا میں
سلاٹ مشینوں کی تعداد میں گزشتہ چند سالوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ مشینیں عام طور پر مارکیٹوں، ہوٹلوں اور تفریحی مقامات پر نصب کی جاتی ہیں اور نوجوانوں سمیت مختلف عمر کے افراد کی توجہ کا مرکز بن رہی ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق، صوبے بھر میں
سلاٹ مشینوں کے ذریعے کھیلے
جا??ے والے
جو??ے کی سالانہ تجارت کا حجم اربوں روپے تک پہنچ چکا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نہ صرف مالی نقصان کا سبب بن رہا ہے بلکہ خاندانی تنازعات اور نفسیاتی مسائل کو بھی جنم دے رہا ہے۔
مقامی باشندوں کا دعویٰ ہے کہ
سلاٹ مشینوں کے آپریٹرز اکثر قوانین کی خلاف ورزی کرت?
سلاٹ_گیمز/136854.html">? ہیں اور کم عمر افراد کو بھی کھیلنے کی اجازت دیت?
سلاٹ_گیمز/136854.html">? ہیں۔ اس صورتحال پر صوبائی حکومت کی
جا??ب سے نئے ضوابط بنانے کی تجاویز زیر غور ہیں، جن میں لائسنسنگ کے سخت معیارات اور مشینوں پر واضح انتباہی پیغامات شامل کرنے کی ہدایات شامل ہیں۔
معاشرتی کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ
جو??ے کی اس جدید شکل کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے۔ ساتھ ہی، یہ تجویز بھی دی جا رہی ہے کہ
سلاٹ مشینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک حصہ تعلیمی منصوبوں پر خرچ کیا جائے۔
ماہرین معاشیات کا خیا?
? ہے کہ اگر اس شعبے کو مناسب طریقے سے ریگولیٹ کیا جائے تو یہ صوبے کی معیشت میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے۔ البتہ، بغیر کسی کنٹرول کے یہ رجحان معاشرتی عدم توازن کا باعث بن سکتا ہے۔